عمران کا کمال یہ ہے کہ اس نے ایک ایسی قوم پیدا کردی ہے جس کی لاجک ساری دنیا سے نرالی ہے۔ اس کی سمجھ عمران کے بیان سے شروع ہو کر اس کے یوٹرن آنے تک جاتی ہے اور پھر وہ بھی یوٹرن کا شکار ہو کر بے شرمی سے نئے معقف پر ڈٹ جاتی ہے۔۔۔۔ یہ قوم ہے یوتھیا قوم۔ اس بات پر میں پہلے بھی کافی قائل تھا کہ یوتھیا کم تجربہ اور کم عقلی کی شاندار مثال ہیں مگر آج کل سوشل میڈیا پر عمران کے ثثوؤں نے ایک نیا یوٹرن لے رکھا ہے۔۔۔۔ عمران باہر کشمیر کا سفیر بن کر گیا اور اس نے کشمیر پر وہاں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے مذہب کا نام استعمال کرنا شروع کردیا اور لوگوں کو اسلامیات کا درس دینے لگا۔ کشمیر پر پہلے دعوہ کیا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے خلاف ایک قرار داد پیش کرنا تھی جس کے لئے انھیں صرف سولہ ممبران کی ہمایت درکار تھی۔ شاہ محمود نے دعوہ ٹھوک دیا کہ ہمیں پچاس ارکان کی ہمایت حاصل ہے۔ جس پر انڈیا نے اس دعوے کی تردید کردی تو اگلے دن عمران نے اس سے بھی بڑی بڑھک مار دی کہا کہ ہمیں اٹھاون ممبران کی ہمایت حاصل ہے اور مزے کی بات یہ کہ عمران نے ان خیالی ممالک کا شکریہ بھی ادا کردیا۔۔۔۔۔
مگر پھر کیا ہوا کہ اتنی بڑی تعداد میں ارکان کی ہمایت کے باوجود اس مجاہد اسلام کو بھارت کے خلاف قرار داد جمع کروانے کی جرات نہ ہوسکی۔۔۔۔ کس نے اسے دھمکایا ۔۔۔ کس نے اسے قرار داد جمع کروانے سے روکا یہ ایک راز ہے جو مجاہد اسلام عمران خان ہی بتا سکتا ہے۔ قراد داد سے فرار اس کا ایک اور انٹرنیشنل یوٹرن ہے جسے وہ قوم کو یوتھیا قوم کو پہلے ہی مفید ثابت کر چکا ہے۔ اس یوٹرن سے دنیا میں پاکستان کی قیادت اور اس کے کردار کے بارے میں کیا رائے قائم کی گئی ہوگی اس کا تصور آپ خود اپنی چشم تصور سے کرسکتے ہیں۔ جب اس ہینڈسم وزیراعظم میں ہمت نہ ہوسکی قرارداد جمع کروانے کو تو اس نے ہوائی فائرنگ کا فیصلہ کیا تاکہ قوم یوتھیا کو کچھ مورال سپورٹ ہوسکے اور وہ پاکستان میں مذہب کے نام پر دوسروں کو متاثر کرسکیں۔۔۔۔ مگر آج پاکستان میں شاید دس فیصد لوگ ہی بچے ہونگے جو عمران کی اسلامیات پر یقین رکھتے ہونگے۔۔۔۔۔ اس شخص نے اسلامی لبادہ اڈھا ہی دھرنا سازش کے بعد اس سے پہلے اس شخص نے ساری عمر بیرون ملک گزار دی ملک کبھی حج عمرہ وغیرہ کو توفیق نہ ہوسکی۔۔۔۔۔ اور پھر دوسروں کے پیسوں سے اب کئی بار عمرہ کرنے جا چکا ہے۔۔۔۔ آج اسلام کا علم بلند کرنے کا ڈرامہ بھی اس نے اپنی کشمیر پالیسی پر مسلسل ناکامیاں چھپانے کے لئے کیا۔۔۔۔ اگر یہ بھی نہ کرتا تو پھر واپس آ کر کیا ڈرامہ کرتا۔۔۔۔ اب سب کشمیر کو بھول کر اسلام کی بات کرنے لگے ہیں ۔۔۔۔ یوتھیا کہتے نظر آ رہے ہیں کہ عمران تو اسلام کا سفیر بن گیا ہے۔۔۔۔ کشمیر تو چھوٹی بات ہے اسلام کی بات بڑی بات ہے لہذا کشمیر ایشو کو فی الحال بھول جاؤ اسلام کو یاد رکھو۔۔۔۔۔۔۔
ان بے شرموں سے تو اردگان اچھا ہے اس نے ایک ہی وقت میں اسلام، فلسطین اور کشمیر سب کا کیس لڑا اور بڑے واضع الفاظ میں اسرائیل اور بھارت کی مذمت کی۔۔۔۔ اس نے مہذب دنیا کو بھی خوب کھری کھری سنائیں اور بتایا کہ یہ سب کی ذمہ داری ہے کہ ان مسائل کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔۔۔۔۔۔ اردگان نے نہ ہمایت کا دعوہ کیا نہ بڑی بڑی بڑھکیں لگائیں مگر صاف حقائق بیان کردیے۔۔۔۔۔ ہمارا وزیر اعظم اٹھاون کی ہمایت کے باوجود انڈیا کے خلاف قرار داد جمع نہ کروا سکا۔۔۔۔ شرم کی بات ہے
No comments:
Post a Comment