Thursday, September 26, 2019

عورت کے مسائل پر سوال اور وزیراعظم کا جواب

کانفرنس فار فارن ریلیشنز نیو یارک میں عمران کی کہی باتوں پر بہت تبصرہ ہوا۔ تنقید بھی ہوئی تعریف بھی۔ بہت بڑی بڑی باتیں عمران نے بہت آسانی سے کہہ ڈالیں۔ آرمی کا القاعدہ سے لنک اور جانے کیا کچھ کہہ ڈالا۔۔۔۔ عمران کی اس طرح کی باتوں پر تو بہت لے دے ہوئی مگر مباحثے میں موجود لوگوں کے سوالات کے جوابات پر کم ہی بات ہوئی ہے۔ 

میرے وزیراعظم نے سوالات پر بہت اچھی انگلش میں بہت بےکار جواب دئیے۔ میں تمام جوابات کی تفصیل میں نہیں جاؤنگا صرف ایک سوال اور اس کے جواب پر بات کرنا چاہوں گا۔ ان سے جب سوال کیا گیا کہ پاکستان میں ١٥٠ ملین عورتوں کے حقوق پامال ہورہے ہیں جن میں زیادہ بری حالت تعلیم تک عورت کی رسائی، بچیوں کی کم عمری میں شادیاں اور عزت کے نام پر قتل کی ہے۔ عورتوں کو انصاف دلانے کےلئے آپ کے پاس کیا منصوبے ہیں؟

اس سوال کے جواب میں مسڑ پرائم منسٹر نے جو انگلش بولی وہ تو بہت متاثر کردینے والی تھی مگر بدقسمتی سے جو جواب دیا وہ بلکل غیر تسلی بخش تھا۔ عمران خان کا جواب حاضر ہے۔۔۔۔

جو بھی آپ نے باتیں کیں وہ اس لئے ہیں کہ ہمارے ہاں قانون پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم نے اپنے تیرہ ماہ مٰن اقلیتوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے تحفظ کےلئے اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے کرتار پور کھول کر سکھوں کیلئے بے مثال کام کیا ہے۔ ہم ہندو اور بدھ کی عبادت گاہوں کو بھی کھول رہے ہیں۔ لہذا میں پاکستان کے بارے میں جو تصور رکھتا ہوں وہ یہ ہے کہ ہماری اقلیتیں برابر کے شہری ہیں۔ ہم عورتوں، کمزور طبقوں اور غریبوں کےلئے تاریخ کا سب بڑا غربت مثاؤ پروگرام لے کر آئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میں حیران ہوں کہ ہمارا وزیراعظم سوال نہیں سمجھا یا اس نے جان بوجھ کر سوال کا درست جواب دینا پسند نہیں کیا؟ کیا مجبوری تھی عمران کی جو وہ عورت کی پاکستان میں بری حالت اور اس پر کئے گئے اقدامات پر کوئی بات نہیں کرسکا؟ کیا اسے ظفراں بی بی یا مختاراں مائی کیس معلوم نہیں کیا اسے نہیں معلوم کہ کیسے عورت کا اس ملک میں قانونی طور پر استحسال جاری ہے؟ کیوں ہمارے حکمران حقائق سے نظریں چھپاتے ہیں؟ عورت کے سوال پر اقلیتوں پر کئے گئے اپنی مہربانیاں گنوانے کا کیا مطلب تھا؟ کیا حدود قوانین پر بات کرنے پر تکلیف محسوس ہوئی یا عورت کے مسائل سے آپ کو آگاہی نہیں ہےِ؟

آپ نے کیوں اپنے گزشتہ پانچ سالوں کی کے پی حکومت میں کئے گئے کمالات کا ذکر نہیں کیا؟ وہاں جو عورتوں کی تعلیم، کم عمری کی شادیوں اور عزت کے نام پر قتل پر جو اقدامات کئے تھے وہ کیوں وہاں نہیں بتائے؟

کیا بتاتے؟ کچھ کیا ہوتا تو بتاتے۔۔۔ جب کچھ کیا نہیں اور عورت کے بنیادی مسائل سے آگاہی نہیں تو پھر جس چیز کا تھوڑا بہت علم تھا اسی کو جواب میں ڈال دیا اور اقلیتوں کے حقوق پر لیکچر دے ڈالا۔۔۔۔۔۔

عورت کے ایشوز پر بات کرنے کی بجائے ایک خیالی غربت مثاو پروگرام کا ذکر کرڈالا۔۔۔۔۔ اسے تاریخی پروگرام بھی قرار دیا مگر یہاں پاکستان میں قوم اس پروگرام سے ناواقف ہے۔۔۔۔ کیا یہ غربت مثاؤ پروگرام آئی ایم ایف کے تحت مہنگائی بڑھا کر اور غریب کی زندگی تنگ کر کے تو نہیں چلایا جا رہا جس کا مقصد غربت نہیں غریب مثاؤ لگتا ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا یہ پروگرام مرغی اور کٹا کی معیشت والا ہے؟۔۔۔۔۔ آپ کے جوابات آپ کے کسی یوتھیے کو سمجھ آگئے تو یقینا وہ اس پر ضرور روشنی ڈالیں گے۔۔۔۔۔ 

No comments:

Post a Comment