Thursday, August 8, 2019

مودی سے یاری کیا ہوتی ہے؟


No NRO for Kashmiriz

عمران خان کی امریکہ یاترا کو بڑا معرکہ بتایا جارہا تھا۔۔۔۔ اس پر امریکی صدر کی ثالثی والی بات کو بھی بڑا کارنامہ بتایا گیا۔۔۔۔۔ پھر جانے وہاں کیا بریفنگز ہوئیں کہ واپسی پر انڈیا نے کشمیر کو اپنے ملک میں ضم کرلیا اور ہم باہر کھڑے تکتے رہ گئے۔۔۔۔۔

جب پاکستان کے اندر طوفان اٹھا تو فوری اقدامات کر کے قوم کو اطمینان دلانےکی کوشش کی گئی۔ ہائی کمیشن کی واپسی اور دوست ممالک کو چار پانچ ٹیلیفون کھڑکائے گئے۔۔۔۔ اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا اور خوب گرما گرم تقریریں کی گئیں۔۔۔۔ اپوزیشن کی تنقید پر عمران نے کہا کہ دنیا ہمیں دیکھ رہی ہے ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ورنہ کیا پیغام جائے گا ۔۔۔۔۔ اپوزیشن نے بھی دل کھول کر عمران پر تنقید کی خاص طور پر لیگی رہنما کافی تند و تیز نشتر بازی کرتے نظر آئے۔۔۔۔ اسی اثناء میں لگتا ہے انڈیا کا معاملہ حل کرنے اور اس کی غبار بٹھانے کے لئے پہلے مفتاح اور پھر مریم نواز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

آج جب قوم کو اتحاد اور یکجہتی کی اشد ضرورت تھی عمران کی حکومت نے ایک بار پھر قوم کو متحد ہونے سے بال بال بچا لیا۔ آج اگر یہ قوم متحد ہوجاتی تو کیا معلوم کل تو پھر کسی بات پر یہ گدھے ایک قوم کی طرح سوچنے لگ جاتے اور اس طرح اس سے پہلے کہ مرض لاعلاج ہوجاتا عمران نیازی نے اپنی حکمت عملی سے اسے بھی روک لیا اور دوسری طرف ٹرمپ کے ٹرمپ کارڈ کو بھی کامیابی سے ہمکنار کرنے کا راستہ استوار کرلیا۔۔۔۔۔۔۔۔ بچی کھچی اپوزیشن کو روز روشن کی طرح صاف صاف بتا دیا گیا کہ تو جو بھی کر لو جو کمٹمنٹ ہم نے کرلی اور جو ڈیل لے کر ہم آئے ہیں اس کو ریورس تو ہونے نہیں دیں گے۔۔۔۔ کشمیر پر شور ایک حد میں رہ کر کرنے کی اجازت ہے اس سے آگے نہ ہم جاسکتے ہیں نہ ہمیں دوسروں کو جانے دینا ہے وہاں سے اجازت ہی نہیں۔۔۔۔۔

ویسے تو آج تک عمران نے جس کسی پر بھی الزام لگایا وہ جھوٹ نکلا جو وعدہ کیا وہ جھوٹ نکلا ۔۔۔۔ اس کے سیاسی کردار پر یوٹرنز کا ایسا نقشہ بنتا ہے کہ قوم اس پر چل نکلے تو صدیوں سفر کرنے کے بعد بھی وہیں کی وہیں کھڑی ملے گی۔۔۔۔ مگر اس نے ایک بات جانے کیسے بہت پتے کی کی تھی۔۔۔۔ اس کی بات کو سیریس نہیں لیا گیا ورنہ وہ ایسے ہی چھوڑ دینے والی بات نہ تھی۔ آج محسوس ہوتا ہے کہ عمران نیازی نے جو بات چند ماہ پہلے کہی تھی وہ کتنی گہری اور سچی تھی کہ مودی کی اس بار حکومت بنے گی تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔۔۔۔ دیکھا جائے تو سب کچھ ایجنڈے کے مطابق ہو رہا ہے۔۔۔۔ مودی کی حکومت نے کشمیر کو اپنے ملک میں ضم کرنے سے پہلے پاکستان کی قیادت کو امریکہ بلوا کر سمجھا دی گیا کہ بھائی لوگوں ہم یہ سب کرنے جا رہے ہیں اب تم وہاں جو بھی ڈرامہ کرنا اسے ایک لمٹ سے آگے نہیں جانا چائیے۔۔۔۔۔۔


اب اگر یہاں قوم کا خون کھولتا رہا تو کشمیر میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔۔۔۔ اسی لئے ادھر مودی نے کشمیر میں اپنی پارٹی کے علاوہ تمام سیاسی قیادت کو قید یا نظربند کررکھا ہے، میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی لگا رکھی ہے کسی طرح کا شور مچانے کی اجازت نہیں ہے۔۔۔۔۔ بلکل اسی طرح عمران نیازی نے پاکستان میں ماحول بنا رکھا ہے اپوزیشن یا قید میں ہے بیل پر۔۔۔ یہاں بھی شور شرابا کرنے کی اجازت نہیں یہاں بھی میڈیا پر چند لوگوں کا معقف تک نشر کرنا منع ہے صرف مطلب کے اینکرز اور مطلب کے چینلز ہی آن آئیر ہو سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ لگتا یہ ہے کہ نیازی صاحب کو کشمیر ضم کرنے والے معاملے کو ہضم کرنے کا حکم ملا ہے ۔۔۔۔ اب بظاہر تو یہ بہت شور کریں گے ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگاتے نظر آئیں گے اور جب آخر میں کشمیر معاملہ دب جائے گا دنیا نئی حقیقت کو تسلیم کرلے گی تو نیازی صاحب فرمائیں گے کہ آپ کے سامنے ہے میں نے تو بہت کوشش کی اب آگے اللہ کی مرضی۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment