مارچ ۲۷
کا دن بہت سے پارلیمنٹیرین کے لئے کافی بھاری رہا ہوگا. ان کی تکلیف کا اندازہ ان کے ری ایکشن سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے. پوائنٹ آف آرڈر پر میکروفون پر بولنے سے پہلے جمشید دستی نے کئی بار سوچا ہو گا. اس نے وڈیروں اور طاقتوروں کے بھاری بھرکم جواب کا بھی تصور کیا ہو گا. اس کو اندازہ ہو گا کہ میڈیا جو چٹ پٹی خبروں کی تلاش میں دن رات بھاگتا ہے اور پاور کوریڈورز کا ایک ستون گردانا جانے کے باوجود کبھی اس طرح کا انکشاف کرنے کی جرات نہ کرسکا شاید اس لئے کہ یہ معاملہ بہت گہری جڑیں رکھتا ہے. ایلیٹ کلاس میں اس بات کو کوئی برائی سمجھ ھی نہیں جاتا ہو گا.... اس طرح کی بہت سی اور باتوں کے باوجود جمشید دستی نے مائیک پکڑا اور ایک بہت بڑا دعوہ کردیا.... اس نے کہا کہ پارلیمنٹیرین کی رہائشگاہ برائی اور بےحیائی کا اڈا بن چکا ہے. اس نے دعوہ کیا کہ یہاں چالیس سے پچاس ملین روپے کی سالانہ شراب پی جاتی ہے. اور یہ کہ یہاں کی گزرگاہیں افیون کی بدبو سے اٹی رہتی ہیں.... اس نے مزید یہ دعوہ کیا کہ یہاں بدکردار عورتیں بدکاری کے لئے لائی جاتی ہیں... مجرہ پارٹیز کا اہتمام باقائدگی سے کیا جاتا ہے.....
یہ سب بہت سے پارلیمنٹیرین کے لئے یقینا شاک سے کم نہیں رہا ہوگا... مگر بہت سے پارلیمنٹیرین نے اسے دل سے ولکم بھی کیا ہو گا... وہ ممبران جو ان تمام گھٹیا حرکات کا حصہ نہیں اور اس کے مخالف تھے مگر کبھی بولنے کی جرات نہ کر سکے. جمشید کی یہ آواز ان کو اپنی آواز محسوس ہوئی ھوگی.... لیکن بدقسمتی سے ان کی یا تو تعداد کم ھے یا پھر وہ آواز بلند کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں. معزز ممبران کے علاوہ میڈیا پر بھی جس طرح جمشید دستی کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اس سے لگتا ہے کہ جیسے میڈیا کے ایک حصے کو یہ بات اچھی نہیں لگی. ٹی وی پروگرامز کے اینکرپرسنز جمشید دستی کو ہی مورد الزام ٹہرانے کی کوشش میں نظر آتے ہیں. سب سے حیران کن اقدام تو وزیرداخلہ کا ہے موصوف نے الزام آنے کے چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر پارلیمنٹیرین کو شرافت سرٹیفیکیٹ جاری کردیا.... ارے بھائی پہلے انکوائری تو کروالیں... جمشید بھی ایک معزز رکن ہے اس کاموقف بھی تو سنو اس کے پاس جو ثبوت ہیں جس کا اس نے اپنی تقریر میں دعوہ کیا ہے وہ ثبوت تو اس سے مانگو. اس کے بعد اگر کچھ حاصل نہیں ہوتا تو پھر جمشید دستی سے بازپرس کرلو.....
مجھے اس بات پر کافی حیرانی ہے کہ زیادہ تر لوگ جس میں معزز پارلیمنٹیرین اور میڈیا کے افراد شامل ہیں وہ سب جمشید دستی کے چند لوگوں پر الزامات کو تمام پارلیمنٹیرین پر الزام کیوں ثابت کرنے پر لگے ہوئے ہیں.... اس کوشش کا مقصد شاید تمام معاملے کو متنازعہ بنانا ہے.... ایسا صرف وہ لوگ کرسکتے ہیں جو ان بدکاریوں میں خود ملوث ہیں جن کا ذکر جمشید دستی نے کیا یا شاید اس کے پیچھے وہ کسی ایجنسی کی کارفرمائی دیکھ رہے ہیں... اگر ایسا ہے... اور وہ اس لیے مخالفت کرتے نظر آتے ہیں کہ کہیں مارشل لاء لگانے کی راہ ہمور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے... تو میں بس اتنا کہ سکتا ہوں کہ : خدا کے بندو اب تو اپنےآپ پراعتماد کرنا سیکھ لواپنے معاملات کودرست کرو اور برائیوں کو چھپانے کے بجائے اور ان سے نظریں چرانے کے بجائے ان کا سامنا کرو... گندے لوگوں کو اپنے پیچھے چھپنے نہ دو بلکہ اس موقع کو غنیمت جانو اور ان کو اپنے اندر سے باہر نکا پھینکو... چاہے وہ کسی دستی کی صورت میں ہے یا کسی شرابی اور بدکردا کی صورت میں......ہمت کرو ... عوام تمھارے ساتھ ہیں
No comments:
Post a Comment